سوڈان کی آزادی:۱ جنوری ۱۹۵۶ء

سوڈان کی آزادی:۱ جنوری ۱۹۵۶ء

۱۸۵۱ء کے بعد سے یورپی اور عثمانی سوداگروں نے ہاتھی دانت کی تلاش میں بالائی نیل کے دریائی علاقوں میں آ مدورفت شروع کی ان کی بے لگام مداخلت کے، قبائلی معاشرے کی نافرمانی اور غلاموں کی تجارت کی نئے علاقوں تک توسیع کی صورت میں دو منفی نتائج تھے۔ خیدِو اسماعیل (۷۹-۱۸۶۳) حکمران تھا۔ برطانوی گورنر جنرل، جنرل گورڈن ۱۸۷۷ء میں تعینات ہوا۔ ۱۸۷۹ء میں اسماعیل کو تخت سے اتار دیا گیا اور جنرل گورڈن نے استعفیٰ دے دیا۔ محمد احمد مہدی نیا حکمران بنا۔ سر ہربرٹ کچنر نے جو کہ اس وقت مصری فوج کا سربراہ تھا سوڈان کو پھر سے فتح کرنے کا منصوبہ بنایا اور اس منصوبے کی قیادت کی اس نے ۱۸۹۸ء میں ڈنگولا صو بہ پر پھر سے قبضہ کرلیا۔

دوبارہ فتح کیے گئے علاقوں کی حیثیت کا تعین ایک کنونشن کے تحت جنوری ۱۸۹۹ء میں کیاگیا جس میں مصر اور برطانیہ شامل تھے۔ اس کا ڈرافٹ ایک برطانوی ایجنٹ لارڈ کرومر نیبرطانوی حکومت کی پالیسی کے عین مطابق تیار کیا اور اس کا بنیا دی مقصد سوڈان سے بین الاقوامی ادارے اور مصری حکومت کے اختیارات کا اخراج تھا۔ سوڈان کو باقاعدہ طور پر مصر اور برطانیہ کی مشترکہ حکومت کا ماتحت علاقہ بنا دیا گیا۔ ۱۹۱۰ء میں گورنر جنرل کونسل قائم کی گئی۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران نئی سیا سی پیش رفت اور قوم پرست احساسات کے آغاز کا مشاہدہ کیاگیا اسماعیل الازہری سوڈانی سیاست دانوں میں سب سے زیا دہ مقبول اور مضبوط ہوگئے تھے۔ سوڈان حکومت نے اپریل ۱۹۵۲ء میں ایک خود حکومتی آئین کا اعلان کیا جنوری ۱۹۵۴ء میں نئی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل پارٹی کے لیڈر اسماعیل الازہری کو وزیر اعظم منتخب کرلیاگیا۔ فوج، پولیس اور سول سروس سے برطانویوں کی واپسی اور سوڈانی لوگوں کی بھرتی کا عمل تیزی سے شروع ہوا۔ پارلیمنٹ نے مزید اقدامات کرکے الازہری کو اس قابل کردیا کہ انہوں نے یکم جنوری ۱۹۵۶ء کو سوڈان کو ایک آزا د جمہوریہ بنانے کا اعلان کردیا۔

Comments

nice post....http://www.buymmoaccounts.com