فتح وینس:۱۴۷۸ء

فتح وینس:۱۴۷۸ء

بلقان ریاستوں پر غیر منقسم حکومت قائم کرنے کی کوشش نیمحمدعثمانی" فاتح"کوہنگری سےDanube میں نیز یونان، البانیہ اور دریائےAegean میں وینس سے متصادم کردیا۔ پوپ نے ان دو ریاستوں کی حمایت میں جنگ کیلئے تمام یورپ کی قیادت کیلئے کوشش کی۔ محمد نے ۱۴۵۴ اور ۱۴۵۵ء میں سربیا میں دو مہم کی قیادت کی اور سربیا کو عثمانی سلطنت کا ایک زیادہ پائیدار حصہ بنانے میں کامیاب ہوگیا تاہم وہ ۱۴۵۶ء میں بلغراد میں ہنگری کو شکست دینے میں ناکام رہا۔ Morea میں دو شہزادوں کے درمیان پرتشدد کاروائی فروغ پانے لگی۔ محمد" فاتح " Morea کو فتح کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

وینس والوں نے Nauplia, Modon اورCoron کے قلعوں میں اپنے قدم جمائے رکھے جو کہ ناقابل رسائی ساحل پر تعمیر کئیگئے تھے اور جہاں سمندر کے راستے ا مداد پہنچائی جاسکتی تھی۔ انہوں نے Isthmus of Corinth کو برقرار رکھتے ہوئے پیننسولا پر قبضہ کرلیا۔عثمانیوں نے تب وینس والوں کے خلاف جنگ کا اعلان کیا جوکہ ۱۴۶۳ سے ۱۴۷۹ء تک جاری رہی۔ محمد نے ۱۴۷۴ اور ۱۴۷۸ء میں Scutari کے محل کا محاصرہ کیا عثمانی بیڑے Isonzo کو عبور کرکے وینس کے سامنے نمودار ہوئے تو جمہوریہ نے امن کا اعلان کردیا امن معاہدے کے تحت Scutari, Croia نیز Lemnos اور Euboea (Negroponte) کے جزائر عثمانیوں کے حوالے کیے گئے اور بطور ہرجانہ دس ہزار سونے کے سکوں کی سالانہ ادائیگی کا معاہدہ ہواتاہم وینس کیلئے تجارت کی آزادی بحال کردی گئی۔