ملائیشیا کی آزادی:۳۱ اگست ۱۹۵۷ء

ملائیشیا کی آزادی:۳۱ اگست ۱۹۵۷ء

۱۵۱۱ء میں پرتگیزیوں نے ملائیشیا پر قبضہ کرکے یہاں یورپی حملوں کے آغاز کی نشاندہی کردی۔ ۱۸ویں صدی کے آخر میں برطانوی تجارتی مفادات ہندوستان سے بڑھ کر پینانگ تک پہنچ گئے تھے جس پر ۱۷۸۶ء میں قبضہ کرلیاگیا ۱۸۱۹ء میں انہوں نے سنگاپور کو جوہور کے سلطان سے حاصل کرلیا۔ ۱۸۲۴ء میں برطانیہ نے ملائیشیا کو ہالینڈ کے ساتھ سماٹرا میں بینسولین کا تبا دلہ کرکے حاصل کیا۔ دوسال بعد پینانگ، ملائیشیا اور سنگاپور اجتماعی طور پر سمندری آبا دیوں کے طور پر پہچانے جانے لگے۔

۱۸۶۷ء میں سمندری آبا دیوں کی انتظا میہ ہندوستان آفس سے نوآبا دی آفس منتقل کردی گئی۔ ۱۸۷۴ء کے معاہدہٴ پینگ کور نے برطانیہ کو یہ اختیار دیا کہ وہ شہزادوں اور امراء کیلئے محفوظ ذمہ داریاں سنبھال لے ۱۸۸۸ء میں برونائی، سراواک اور شمالی بورنیو برطانوی حکومت کی سرپرستی میں آگئے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان نے ملائیشیا اور بورنیو علاقوں پر قبضہ کرلیا اور ۱۹۴۵ء میں ہتھیار ڈالنے تک یہاں حکومت کی۔ دوسری جنگ عظیم سے قبل شروع ہونے والی جدوجہد آزا دی جاپانی دور حکومت میں بھی جاری رہی۔ برطانوی فوج نے جنگ کے بعد سنگاپور کو کراؤن کالونی بناتے ہوئے اپنی ریاست پر دوبارہ قبضہ کرلیا جو وہ جاپانیوں کے ہاتھوں گنوا چکے تھے۔ ۱۹۴۸ء میں غیر ملکی فرمانرواؤں نے ملائیشیا، پینانگ اور دیگر ۹ مالے ریاستوں کو ملا کر ملاین یونین قائم کی لیکن بحران بڑھتا رہا اور ملاین یونین کو اسی سال فیڈریشن آف ملایا سے بدل دیا گیا۔ جدوجہد آزا دی کو کچلنے کیلئے غیر ملکی حکومت نے ہنگامی حالت نافذ کردی جسے ۱۹۶۰ء تک نہیں ہٹایاگیا۔ ۱۹۵۵ء میں وفاقی قانون ساز کونسل منتخب کرنے کیلئے فیڈریشن کو ایک نیا آئین دیاگیا الائنس پارٹی نے جوکہ یونائیٹڈ مالیز آرگنائزیشن، ملاین چائینیز ایسوسی ایشن اور ملاین انڈین کانگریس کا اتحا د تھی واضح کامیابی حاصل کی اور آزا دی کے سفر کی قیا دت سنبھال لی الائنس پارٹی نے ملائیشین آئین فراہم کیا۔ ۳۱ اگست ۱۹۵۷ء کو آزا دی کا اعلان کردیا گیا۔