جنگ پاکستان:۱۰-۹ ستمبر ۱۹۶۵ء

جنگ پاکستان:۱۰-۹ ستمبر ۱۹۶۵ء

۶ ستمبر کو میجر عزیز بھٹی لاہور سیکٹر میں برکی کے مقام پر ایک کمپنی کی قیا دت کررہے تھے اگرچہ میجر بھٹی کی کمپنی کی دو پلاٹون بی آر بی نہر کے ملکی کنارے پر تعینات تھیں لیکن انہوں نے اگلی پلاٹون کے ساتھ رہنے کا انتخاب کیا۔ دشمن نے ۷ ستمبر سے اپنی آرٹلری اور آرمر کی پوری طاقت سے مسلسل حملے کئے مگر میجر بھٹی اور ان کے ساتھی ڈٹے رہے اور مضبوط عزم و ارا دے کے ساتھ لڑتے رہے۔ ۹ اور ۱۰ ستمبر کی درمیانی رات دشمن نے تمام سیکٹر میںایک بڑے حملے کیلئے چڑھائی کی اور میجر بھٹی کی پلاٹون کے خلاف پوری بٹالین جھونک دی۔

'

 

 

صورتحال کو دیکھتے ہوئے میجر بھٹی کو نہر کے ملکی کنارے پر آجانے کا حکم دیا گیا جب وہ اپنی آخری پلاٹون کے ساتھ کشتیوں کے مقام کی طرف واپس جانے لگے تو اس علاقے کو دشمن کے قبضے میں دیکھا اس مقام پر میجر بھٹی نے اپنے جوانوں کی ایک خونخوار حملے میں قیا دت کی اور دشمن کو علاقے سے نکال باہر کیا۔ میجر بھٹی نے اپنے ساتھیوں اور گاڑیوں کو پیچھے جانے کیلئے خود آ ڑ فراہم کی اور دشمن کے ساحل کو چھوڑنے والے سب سے آخری فرد تھے۔ نہر کے ملکی کنارے پر آنے کے بعد میجر بھٹی نے اپنی کمپنی کو نہر کے دفاع کیلئے منظم کیا۔ میجر بھٹی دشمن کے ٹینکوں، توپ خانے اور چھوٹے ہتھیاروں کی فائرنگ سے بیخوف اپنے ساتھیوں کو فائرنگ کا جواب دینے کیلئے ہدایات دیتے رہے اسی دوران دشمن کے ٹینک کا فائر کیا ہوا ایک شیل میجر بھٹی کے بائیں کندھے پرآ لگا اور میجر محاذ پر ہی شہید ہوگئے۔ میجر بھٹی نے انتہائی بیخوفی اور دلیری سے دشمن کا مقابلہ کیا تھا جس کے اعتراف میں انہیں نشان حیدر عطا کیاگیا۔